مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے سعودی عرب کے بادشاہ اور نام نہاد خادم الحرمین الشریفین کو خطے کی تباہی کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان اور اس کا بیٹا محمد بن سلمان کا خطے میں دہشت گردی کے فروغ میں اہم کردار ہے۔ امریکی ٹی وی سی بی سی کے پروگرام 60 منٹس میں بات کرتے ہوئے قطر کے امیر کا کہنا تھا کہ تاحال اس بارے میں ان چار مخالف ملکوں کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم شیخ تمیم نے اعتراف کیا کہ اب بھی فوجی کارروائی کا خطرہ موجود ہے۔ "مجھے خدشہ ہے اگر ایسا کچھ ہوتا ہے، اگر فوجی کارروائی ہوتی ہے تو یہ خطہ افراتفری کا شکار ہو جائے گا۔ سی بی سی کا یہ پروگرام اتوار کو نشر کیا جائے گا۔ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر اور اس کی چار مخالف عرب ریاستوں، بحرین، سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات، کے مابین مذاکرات کی میزبانی کی پیش کی تھی تاکہ امریکی اتحادیوں کے مابین اس بحران کو ختم کیا جا سکے۔ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا کہ قطر نے سعودی عرب کی تمام گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنادیا ہے جس امریکہ پر سعودی عرب کو ناز تھا وہ امیرکہ اب قطر کے ساتھ بھی ہے۔ امیر قطر کی امریکی ٹیوی سے گفتگو پر متحدہ عرب امارات کے وزير خارجہ نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر کو مغربی میڈیا کے سامنے اپنی تنہائی پر شور مچانے کے بجائے دہشت گردوں کی حمایت ترک کردینی چاہیے اور 4 عرب ممالک کے مطالبات پر عمل کرنا چاہیے۔ ادھر قطر کے امیر نے سعودی عرب پر قطر کی حکومت کا تختہ الٹنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے سعودی عرب کے بادشاہ اور نام نہاد خادم الحرمین الشریفین کو خطے کی تباہی کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان اور اس کا بیٹا محمد بن سلمان کا خطے میں دہشت گردی کے فروغ میں اہم کردار ہے۔
News ID 1876314
آپ کا تبصرہ